Main Nahi Janta Main Nahi Manta Urdu Speech
میں نہیں جانتا، میں نہیں مانتا | Assalam-o-Alaikum Friends. This Article contains Speech on “Main Nahi Janta Main Nahi Manta Urdu Speech” 2023 in Written Form. You can read the article and copy it as well. We have updated the PDF and the Video of this script at the end.
صدر رامی قدر اور محترم حاضرین! مجھے آج جس موضوع پر اظہار خیال کرتا ہے”میں نہیں جانتا، میں نہیں مانتا
میں جناب والا! یہ ایک ابدی صداقت ہے کہ انسان سچائی کا پرستار رہا ہے وہ چھوٹ سے نفرت کرتا ہے منافقت کے پردے چاک کرنا اس کی فطرت ہے۔ لہذا جب بھی کہیں سے وقت کے فرعون کی صدائے غرور ابھرتی ہے اور حق و صداقت کو مٹانے کیلئے ظلم و تشدد کا بازار گرم ہوتا ہے تو اس کا ضمیر ایک غیور دل کا ترجمان بن کر پکار اٹھتا ہے کہ اے آتش کدوں کو دہکانے والے نمرود! اے خدائی کا دعویٰ کرنے والے فرعون ! اور اے عصر حاضر کے جھوٹے لات اور منات! نہیں مانتا میں نہیں جانتا۔ سنو سنو! تمہاری منافقت اور اس علیہ السلام کا صدر ذی وقار! جب کبھی کسی فرعون نے سر ابھارا تو نعرہ ایمانی سر بلند ہوا۔ جب بھی کسی ہلا کو اور چنگیز نے انسانی کھوپڑیوں کے مینار تعمیر کئے تو جواب میں کلمہ حق ضرور سر بلند ہوا۔ اور جب کسی یزید نے شجر اسلام کو کاٹنے کی کوشش کی تو امام حسین علی نے یزید کی منافقت اور جھوٹ کا پردہ چاک کرنے کیلئے میدان کربلا میں آگئے اور اس شان سے انہوں نے اپنے اور اپنے خاندان کے لہو کا نذرانہ پیش کیا کہ وہی بے برگ و بار شجر اسلام پھر سے بہار جاوداں کا نمونہ بن گیا۔
سیرہ کار رہا ہے ازل سے تا امروز
چراغ مصطفوی سے شرار بولسی
Main Nahi Janta Main Nahi Manta Urdu Speech
حق اور باطل کی یہ آویزش ازل سے رہی ہے۔ اقبال کے لفظوں میں معزز حاضرین! باطل اور کفر کے خلاف ڈٹ جانے والے خوف و خطر سے نہیں ڈرتے، ہر سزا ان کیلئے حسن عطا ہوتی ہے انہیں سر کٹانے اور جان دینے کا ہنر آتا ہے۔ ان کے سامنے حضورنبی کریم ملی ای کم کا یہ قول مبارک ہوتا ہے کہ سب سے بڑا جہاد جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق کہنا ہے
یہ مردان حق و صداقت وقت کی ہر مصلحت کو ٹھوکر سے اڑاتے ہیں۔ دارو رسن کی آزمائش ان کا راستہ نہیں روک سکتی۔ وہ فروغ حق کیلئے اپنے سر ہتھیلی پر سجا کر اس عزم کے ساتھ میدان عمل میں آتے ہیں۔
سر کٹانے کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
دیکھتے ہیں زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے
جناب والا! اگر ظلم و جبر کے خلاف بغاوت کا جذبہ نہ ہوتا تو آج ہر طرف جنگل کا قانون ہوتا لاقانونیت کا راج ہوتا۔ ہر طرف فرعون نمرود شداد اور یزید جیسے حکمرانوں کی شاہی نظر آتی۔ قیصر کبھی نہ مرتا کسری کو کبھی موت نہ آتی۔ لیکن قدرت کا تقاضا تو ظلمتوں میں چراغ روشن کرنا ہے جھوٹے خداؤں کے ظلم کو پارا ہے۔ اس لئے ہر دور ابھرتے رہے جو ہر ان سے مردان 3 پارا جھوٹی خدائی کو مانے اور پہچانے سے انکار کر کے انصاف کا بول بالا کرتے رہے۔ زمانہ کتنا ہی آگے کیوں نہ بڑھ جائے کامیابی آخر سچائی اور انصاف کی ہوتی ہے۔ شاعر مشرق کے لفظوں میں
حقیقت ابدی ہے مقام شبیری
بدلتے رہتے ہیں انداز کوفی و شامی
Main Nahi Janta Main Nahi Manta Urdu Speech
جناب والا! زمانہ قدیم سے لے کر عہد جدید تک اور عرب کے ریگستانوں پر خاک و خون میں لوٹنے والے سیدنا بلال طی الہی سے لے کر عہد حاضر کے غازی علم الدین شہید علیہ تک ہمیشہ ظلم اور جبر کے خلاف بغاوت کر نیوالوں نے ہی حق و صداقت اور انصاف کو نئی زندگی دی ہے۔ کوئی بھی آزادی کی تحریک ہو دین کے احیاء کا جذبہ ہو منزل ایمان کی جانب سفر ہو مظلوموں کی غلامی کی زنجیریں کاٹنے کا مسئلہ ہو ہمیشہ اصحاب ایمان کا نعرہ مستانہ ہی حق و صداقت کو نئی قوت عطا کرتا ہے۔ تحریک پاکستان پر نگاہ دوڑائیں۔ مجاہدین راہ آزادی، جواں عزم طلبہ و طالبات انگریز اور ہندو کی استبدادیت سے ٹکرا گئے اور ان کے سامنے جھکنے – انکار کر کے صبح آزادی کے اجالوں کو چاروں طرف پھیلا دیا۔ والا قدر! صدی کوئی بھی ہو حقائق نہیں بدلتے۔ بادل کتنے بھی گھر آئیں سورج نے بہر صورت چمکتا ہے۔ کسی بھی ملک میں آمریت کے تاریک سائے کتنے ہی گہرے کیوں نہ ہوں، جمہوریت کے اجالوں نے بہر صورت بکھرنا ہے۔ انسانی ایک سمندر ہے جس نے رواں رہنا ہے۔ سچائی ایک سورج ہے جس نے ہمیشہ جگمگانا ہے۔ آمریت و ظلم و تشدد کا نام تاریکی ہے جس کا دوسرا نام موت ہے۔ ضرورت صرف ان حق پرستوں کی ہے جو وقت کی آنکھوں میں آنکھیں حوصلہ رکھتے ہوں۔
ایسے قانون کو
ایسے دستور کو
صبح ہے نور کو
میں نہیں مانتا
میں نہیں جانتا
Main Nahi Janta Main Nahi Manta Urdu Speech PDF
Thanks for reading this Article on “Main Nahi Janta Main Nahi Manta Urdu Speech” in Written Form. If you liked reading this article or have suggestions please write it down in the comments section. Thankyou for visiting our Site !
ALSO READ
Urdu Speech on “Markaz-e-Yaqeen Pakistan”