میرا پسندیدہ مشغلہ | Assalam-o-Alaikum Friends. This Article contains Essay on “Mera Pasindida Mashghala Urdu Essay” 2024 in Written Form. This Essay is for Students of Class 4, Class 5, Class 6 and Class 7 because it is a beginner Level Essay written for Students. You can read the article and copy it as well. We have updated the PDF and the Video of this script at the end
Essay Mera Pasandida Mashghala in Urdu | میرا پسندیدہ مشغلہ
GO TO
Essay Mera Pasandida Mashghala in Urdu | Video
Essay Mera Pasandida Mashghala in Urdu | Written/ PDF
This Article can be used as an Essay or Speech on the Topic Mera Pasandida Mashghala Urdu Essay, Urdu Essay on Mera Pasandida Mashghala, Mera Pasandida Mashghala, Mera Pasandida Mashghala Urdu Speech, Mera Mashghala Urdu Essay, Kutb Bini Mera Pasandida Mashghala, Book Reading Hobby, My Hobby in Urdu Essay, Urdu Essay on My Hobby, Benefits of Book Reading, My Favourite Hooby Urdu Essay
فارغ وقت گزارنے کے لیے انسان جو کام بھی تفری و تباہ کے لیے اختیار کرتا ہے وہ مشغلہ کہلاتا ہے- مشغلہ کے لغوی معنی وہ کام ہیں جو شغل کے طور پہ کیا جائے کیونکہ جب انسان کسی ایک کام کو کرتے کرتے تھک جاتا ہے تو فارغ وقت میں اس تھکاوٹ کو دور کرنے کے لیے کوئی ایسا کام کرتا ہے جو اسے بہت زیادہ پسند ہو۔ اس قسم پسندیدہ کام کا دوسرا نام مشغلہ ہے۔ مشغلہ ہماری زندگی میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں- یہ ہماری زندگیوں کو دلچسپ اور پروڈکٹ بناتے ہیں- اگر دیکھا جائے تو ہمارے تمام مشاغل ہمارے لیے بہت مفید ہیں- وہ ہمیں مختلف چیزوں کے بارے میں بہت کچھ سکھاتے ہیں- وہ ہمارے علم کو بڑھانے میں بھی مدد کرتے ہیں-
کیونکہ کہ ہر انسان کی طبیعت دوسروں سے مختلف ہوتی ہے اس لیے ہم سبکے مشغلے بھی مختلف ہوتے ہیں مثلا کتابیں پڑھنا، باغبانی کرنا، ٹکٹ جمع کرنا، اخباروں کا مطالعہ کرنا، ڈائری لکھنا، ریڈیو سننا، ٹی وی سے لطف اندوز ہونا، گانا گانا، فلم دیکھنا، فوٹوگرافک کرنا، کھانا پکانا، تصویر بنانا اور تیراکی کرنا وغیرہ۔
بہرحال ہر فرد اپنی پسند کرتا ہے۔ جہاں تک میرے مشغلے کا تعلق ہے تو میرا پسندیدہ مشغلہ کتب بینی ہے- میں اپنے فارغ اوقات میں کتابیں پڑھنا پسند کرتا ہوں۔ دراصل یہ شوق مجھے میری دادی جان اور والد صاحب سے وراثت میں ملا ہے۔ جب میں چھوٹا بچہ تھا تب والد صاحب اپنے پڑھنے کے لیے کتابیں لانے کے ساتھ ساتھ میرے لیے بھی کہانی کی کتابیں لاتے تھے جو میں بہت ذوق و شوق سے پڑھا کرتا تھا۔ اب میں 12 سال کا ہوں اور ساتویں کلاس کا طالب علم ہوں اور اب میں کتب بینے کے فوائد بہت اچھے طریقے سے سمجھ سکتا ہوں۔ کتابیں میری زندگی کا حصہ بن گئی ہیں کتابوں سے میں نے دنیا کے رنگ دیکھے ہیں۔ کتابیں میری دوست ہیں اور میرا اکثر وقت ان کے ساتھ گزرتا ہے۔ مجھے کتابیں ہاتھ میں لے کر پڑھنا اچھا لگتا ہے، کتابوں کی خوشبو مطالعے کی جانب مجھے راغب کرتی ہے۔
کتابیں مجھے دنیا کے سارے علم سے وابستہ کرتی ہیں۔ میرا شوق کوئی بھی علمی چیز پڑھنا ہے چاہے وہ اخبارات ہوں رسالے ہوں مختصر کہانی کی کتابیں ہوں یا ناول سیریز مجھے صرف پڑھنا پسند ہے۔ درحقیقت میرے گھر میں کتابوں کا ایک اچھا ذخیرہ ہے جو مجھے لگتا ہے کہ میرے پاس سب سے بڑا خزانہ ہے۔ بقول شاعر
حصول علم ہے ایک فعل سے بہتر
دوست نہیں ہے کوئی کتاب سے بہتر
مطالعہ حصولِ علم کا ایک مؤثر ذریعہ ہے اور ایک بڑی دولت ہے۔ مطالعہ انسان کی شخصیت کو نکھرتا ہے اور پرکشش بنا دیتا ہے۔ مطالعہ دماغ کی ورزش ہے اس سے دماغ تیز ہوتا ہے۔ کتب بینی صحت کے لیے ایک کثیر کا درجہ رکھتی ہے۔ کسی بھی ذہن کو صحت مند رکھنے کے لیے اچھی کتابوں کا مطالعہ اتنا ہی ضروری ہے جیسے کسی جسم کو صحت مند رکھنے کے لیے ورزش ضروری ہے اس سے نہ صرف انسان کا شعور بیدار ہوتا ہے بلکہ سوچ کا دائرہ بھی وسیع ہو جاتا ہے۔ ابراہیم لنکن کا یہ کہنا ہے کہ “مطالعہ زین کو روشنی عطا کرتا ہے”۔
کتب بینی کے یوں تو کئی فائدے ہیں تاہم چند ایک فائدے یہ ہیں کہ کتب بینی سے معلومات اور ذخیرہ الفاظ میں اضافہ ہوتا ہے۔ کتب بینی کتب بینی حضرات کے شوق کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومتی اور نجی اداروں کی طرف سے مختلف مقامات پر کتب خانوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے وہ لوگ یا طالب علم جو کتابیں خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے ان کتبخانوں سے اپنا شوق کی تکمیل کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اسکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بھی کتب خانے بنائے جاتے ہیں تاکہ بچوں میں کتب بینی یا کتابیں پڑھنے کے شوق کو اجاگر کیا جا سکے۔ ہم کتابوں کی موجودگی میں خود کو تنہا محسوس نہیں کر سکتے۔ ایک اچھی کتاب کا مطالعہ کرتے ہوئے ہم بہت سی مفید چیزیں سیکھتے ہیں اس کے علاوہ کتابوں کا مطالعہ کرنے سے انسان کی معلومات میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوتا ہے کتابیں بھی ہمارے اچھے دوست کی طرح ہوتی ہیں اور ہماری تربیت میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں اس لیے ہمیں چاہیے کہ وقت کو ضائع کرنے والے کتابوں کے بجائے معلوماتی کتابوں کو اپنے مطالعے کا حصہ بنائیں اور ان سے فائدہ اٹھائیں۔
Thanks for reading this Article on “Mera Pasandida Mashghala Urdu Essay” in Written Form. This Essay is for Students of Class 4, Class 5, Class 6 and Class 7 because it is a beginner Level Essay written for Students. If you liked reading this article or have suggestions please write it down in the comments section. Thankyou for visiting our Site !
Mera Pasandida Mashghala Urdu Essay Video
ALSO READ
Urdu Speech on “Markaz-e-Yaqeen Pakistan”
This Article can be used as an Essay or Speech on the Topic Mera Pasandida Mashghala Urdu Essay, Urdu Essay on Mera Pasandida Mashghala, Mera Pasandida Mashghala, Mera Pasandida Mashghala Urdu Speech, Mera Mashghala Urdu Essay, Kutb Bini Mera Pasandida Mashghala, Book Reading Hobby, My Hobby in Urdu Essay, Urdu Essay on My Hobby, Benefits of Book Reading, My Favourite Hooby Urdu Essay