Roti, Kapra aur Makan Urdu Speech in Written Form
Assalam-o-Alaikum Friends. This Article contains Speech on Roti, Kapra aur Makan Urdu Speech in Written Form. You can read the article and copy it as well. We have updated the PDF and the Video of this script at the end.
صدرِ محترم و معزز حاضرینِ کرام !السلام وعلیکم
آج مجھے جس موضوع پر لبكشائی کرنے کا موقع ملا ہے وہ
“مکان کا کوئی تعلق نہیں تحفظ سے”
!!! ذی وقار
یہ الفاظ لاہوریا سیالکوٹ کے کسی عارضی کمپس کے قریب جمیلہ حیدر کے نہیں وجود اور فولادی اسلحہ کے ہیں،یہ صدا چھبیس سالہ منظور شاہین کے سینے سے نکلی ہے،یہ نعرہ سناٹے میں ڈوبی ہوئی گلیوں اور خوف سے ڈوبے ہوئے بازاروں کا ہے،یہ فریاد ان سہمی ہوئی بچیوں کی ہے جنھیں کوڑےکا ہر ڈھیر اپنا قبرستان دکھائی دیتا ہے.یہ لفظ ان نصیبوں جلی ماؤں کے جن کے بیٹوں کے سینے سازشوں کا سراغ لگانے کے لیے چھلنی کر دیے گئے.یہ نوحہ اس شہر گرے برباد کا ہے جس کی بنیادوں میں موصوف لہو تھا ہی،درودیار بھی خون کے چھینٹوں رنگین کر دیے گئے.یہ گونج فاٹہ کے ان پہاڑوں سے اٹھتی ہے جہاں کے ہر باشندے کو دہشت گرد سمجھا جاتا ہے.یہ درد ان بلوچوں کا ہے جنھیں قرآن ضامن دے کر کوہ کاغان سے اتارا جاتا ہے اور ہتھیار ڈالنے کے بدلے گولیوں کے ہار پہنائے جاتے ہیں.یہ پکار ان سندھی نوجوانوں کی ہے جن کے قوم پرست نعروں کا جواب غداری کے الزامات سے دیا جاتا ہے.یہ احتجاج ان پنجابی لہلانو کا ہے جنھیں سنگینوں کے بل بوتے پر اپنی ہی زمینوں سے محروم کر دیا گیا.
Roti, Kapra aur Makan Urdu Speech in Written Form
!!! ذی وقار
“مکان کا کوئی تعلق نہیں تحفظ سے”
یہ الفاظ اس ملک کے بے حس باشیوں کے نام جنھیں اپنے بچوں کا رونا تو سنائی دیتا ہے،بندوقوں سے نکلنے والے قہقہے نہیں.جنھیں جھنڈے اور ہوگل والی باڑی کے گرد دھمال ڈالنا تو آتا ہے لیکن بے گناہ مقتولوں کا ماتم کرنا نہیں.
:یہ آواز میرے نام،آپ کے نام،ہم سب کے نام
کہ سوئے ہو بے حسی کی ردا سر پہ تان کے
توڑو گے کب یہ کفل تم اپنی زبان کے
چہرے لہو لہو ہیں زمین آسمان کے
دیوار و در لرزتے ہیں اپنے مکان کے”
نوحہ ہو لب پر،بین ہو،فریاد کچھ تو ہو
بولو کہ شعلہ حشر کی یاد کچھ تو ہو بولو
!!! ذی وقار
جس مکان کی بنیادوں میں بھونچال رقص کرتے ہیں،اس کے درودیوار تحفظ نہیں خوف کی علامت ہوتے ہیں. جس مکان کے دریچے ہوا کا رخ نہ دیکھ کر بنائے گئے ہوں،اس میں حبس و حرارت اور گھٹن کو تحفظ ہی سمجھا جاتا ہے.عجلت میں بنائے گئے مکان کے مقدر میں بے ترتیبی،بد انتظامی اور انتشار لکھ دیا جاتا ہے،پھر اس کی بنیادیں کمزور رہ جاتی ہیں اور اینٹیں کچی…. ایسے مکان کو کبھی بیرونی نقب زن توڑتے ہیں تو کبھی گھر کے بھیدی اس کی لنکا ڈھاتے ہیں. کبھی اس مکان کے درمیان پانی کی گیارہ سو میل چوڑی دیوار کھڑی ہو جاتی ہے تو کبھی اس کے باسیوں کے دلوں میں صدموں کی گونجیں پیدا ہو جاتی ہیں.اس کے درودیوار کے محافظ کبھی اپنی سنگینوں کا رخ باہر سے موڑ کر اندر کی جانب کر لیتے ہیں اور کبھی اس کی حفاظت چھوڑ کر دوسری زمینوں میں جا لیٹتے ہیں.اس مکان کی کیاریوں کے اگنے والے پھول گھروں سے بستے لے کر نکلتے اور لاشیں بن کر لوٹتے ہیں.
Roti, Kapra aur Makan Urdu Speech in Written Form
!!! ذی وقار
اگر تحفظ کے لیے مکان ہی ضروری ہے یا پھر یہ تو مکان ہی نہیں ہا ہم وہ بد نصیب ہیں جن پر اپنے گھر کی زمین ہی تنگ کر دی گئی.کہ اس مکان میں نہ تو پینے کا صاف پانی ہے،نہ بقااور پیروی کی امید
!!! ذی وقار
اگر مکان یہی ہے تو پھر بے گھری کیا؟؟؟اگر سروسامانی یہی ہےتو پھر بے سروسامانی کسے کہتے ہیں؟؟؟کہ اس مکان میں فرش ہےتو ننگی زمین،چھت ہے تو کھلا آسمان،دیواریں ہیں تو بس خاردار تاریں اور دروازے ہیں تو ان پر ودیسی ٹھیکداروں کے لیے لکھے گئے خیر مقدمی کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا.
!!! ذی وقار
!!! کیسا مکان اور کیسا تحفظ؟؟؟ کہ صدر ذی وقار
Thanks for reading this Article on “Shama har Rang May Jalti Hay Sehar Honay Tak Urdu Speech” in Written Form. If you liked reading this article or have suggestions please write it down in the comments section. Thankyou for visiting our Site !
ALSO READ
Urdu Speech on “Markaz-e-Yaqeen Pakistan”