آج کا پاکستان شاندار تقریر | Assalam-o-Alaikum Friends. This Article contains Urdu Speech on “Aaj Ka Pakistan” 2023 in Written Form. You can read the article and copy it as well. We have updated the PDF and the Video of this script at the end.
Aaj Ka Pakistan Urdu Speech in Written Form
اس شعر کا پہلا زاویہ اس حقیقت کو تسلیم کروانے پر مصحر ہے کہ عالمی استعماری نظام اور سرمایہ دارانہ تسلط کے تصور کو رد کرنے والے لوگ اقبال کی نظر میں پسندیدہ لوگ تھے بازیچہ فلاسفہ پر نظر دوڑائیے اسی لیے اقبال نے نقشے کو عظیم تسلیم کیا عسکری ونگ کے رنگ میں دیکھئے تو اقبال کی ترجیحات میں جرمنی اور ترکی کا سوشلسٹ اور اسلامی نظام نظر آئے گا عالمگیر طاقت کی بات کی جائے تو اقبال نے جمہوریت کو بادشاہت کا پرتو قرار دے کر ایک برانساد نظام قرار دیا اگر مذہب کی بنیاد پر آئیں تو اقبال نے مذہبیت کے تصور کو ملتِ میں تفرقہ کہا ہے.
Aaj Ka Pakistan Urdu Speech in Written Form
جس نے دو مصرعوں میں عالمی استعماری نظام کو اور سرمایہ دارانہ تسلط کے تصور کو رد کیا اور ساتھ ہی ساتھ بندہ مومن کو عیش پوشی سے نکال کر سخت پوشی کا درس دیا. سو یہ شعر محض شعر نہیں بلکہ اپنے اندر ایک نظریہ حیات سموعے ہوئے ہے
اگر تعلیم کی دنیا میں نظر دوڑائیں تو اقبال نے لارڈ میکالے کے نظام تعلیم کو علامہ ذہن ساز فیکٹریوں سے مطابقت دی ہے تو قصہ مختصر صدر عالی وقار قائد نے مرمر کی سروںکو مسمار کر کے مٹی کے گھر تعمیر کیے ہیں ان حالیہ حکومتوں کی نظر میں اقبال وقار ملک و ملت ہیں لہذا آج اس دربان میں فکر اقبال کو پروان چڑھانے والے ہر اس شخص کو سلام یہ نعرہ لگاتا ہے کہ
جلال تام و طرم کتنی دیر
کے رواں پہ قدم اور کتنی دیر
اور کتنی دیر یہ دہشت یہ درد یہ خوف گرد غبار
اہل ستم اور کتنی دیر
گرروغبار واہل ستم اور کتنی دیر
___________________________________________________________________
شعر کا دوسرا زاویہ عیش پوشی تک کے سفر کو کامیابی کی ضمانت قرار دے رہا ہوں سو تسلیم کیجیے صدر عالی وقار! سلطان محمد کو فاتح کے لاحقے کے ساتھ تاریخ کے اوراق میں اجرک نے اپنے دامن میں پناہ دی تو فقط اسی لیے کہ اس نے سارے محل کی غلام گردشوں سے نکل کر کشتیاں گولڈن ہاتھ کے پہاڑوں پر چڑھانی ہے
فرحانہ کے شاہی محل میں عیش کرتے خاور کے لیے دنیا قوی اور قسو بجا لائی اور اس نے سانڈھ کی نگی پیٹھ پر بیٹھ کر سارا ہندوستان فتح کیا
جو ٹنگ کو اہل چین میں اسی لیے قائد اعظم کا فتنہ دیا کہ اس پر شاہی خاندان کی عزت بیاہ کر عوام کے شانہ بشانہ کھڑا کر دیا گیا مگر معراج خالد ایک دودھ بیچنے والا شخص اگر وزیراعظم بنا تو سب کی کوشش سے بنا
پھلوں کی ریڑھی لگانے والا مہالدین محمد اگر ملائیشیا ٹائگر بنا تھا تو سبز پوشی سے بنا تھا
اور جنوبی افریقہ کے پسماندہ گاؤں گورو کا رہائشی نیلسن منڈیلا اگر سیاہ فارموں کی آزادی کا علامتی نشان بنتا ہے تو سبز پوشی سے بنتا ہے
یہ سب لوگ سبز پوشی میں اتنی طاقت رکھتے ہیںجن کے مٹی کے حرم خدا نے بنائے وہ مٹی کے مکانوں کے شایانِ شان ہیں اور یہ سب اسی گارے کے صدا کار تھے چینی کے
سرمایہ کی تخصیص سے چینی کی ملوں سے
میں اتنا ناخوش اور بیزار ہوں مر جاؤ
ان دلوں سے اس دیوار سے سایہ اور جنگل بناؤ
میرے مٹی کے حرم اور بناؤ
_________________________________________________
Thanks for reading this Article on “Aaj Ka Pakistan Urdu Speech” in Written Form. If you liked reading this article or have suggestions please write it down in the comments section. Thankyou for visiting our Site !
ALSO READ
Urdu Speech on “Markaz-e-Yaqeen Pakistan”