Sad Poetry in Urdu in Written Form

Sad-urdu-poetry-in-written-form-2023

Assalam-o-Alaikum Everyone ! In this article you will find hundreds of Sad Poetry Collection that you can copy and send to your loved ones.

گرد ہے چاروں طرف،قافلہ کوئی نہیں

فاصلوں کا شہر ہے،راستہ کوئی نہیں

دوست جس نے کہہ دیا کرلیا ہم نے یقین کیا

کسی کے دل میں ہے جانتا کوئی نہیں۔


اظہارِ مُحبت کروں یا پُوچھ لوں طبِیعت اُس کی

اے دِل کوئی تو بہانہ بتا اُن سے بات کرنے کا


شہ رگ سے منسلک ہیں ، تصور کے سلسلے

یوں تجھ کو بھول جانے میں جاں کا ضیاع بھی


اِس سمت سمیٹوں تو بکھرتا ہے اُدھر سے
دُکھ دیتے ہوئے یار نے دامن نہیں دیکھا


یہ الگ بات کہ وہ میرا خریدار نہیں ہے

آ کے بازار کی رونق تو بڑھا دی اس نے


تم جو ہسنتے ہو تو پھولوں کی ادا لگتے ہو

اور چلتے ہو تو ایک باد صباء لگتے ہو


عمر بھر مجھ کو یہ غم کھاتا رہے گا تابش

اس نے اظہار کیا مجھ سے محبت نہیں کی


رفاقتوں کے نئے چراغ خوش نما ہیں مگر

گزر چکا تیرے اعتبار کا موسم


نہ جاؤں گا تنہا بہشت بریں میں

کہ لے جاؤں گا دل کے اندر کسی کو


جس کی ادا ادا پہ ہو انسانیت کو ناز

مل جائے کاش ایسا بشر ڈھونڈتے ہیں ہم


💔سو بار تلاش کیا ہم نے خود کو خود میں

💔اک تیرے سوا کچھ نہ ملا مجھ کو مجھ میں


If you Loved our Sad Urdu Poetry Collection in written Form than please leave a LIKE, Also add a comment about any other Poetry that you want to be added. Thankyou !

اس زندگی میں اتنی فراغت کسے نصیب ۔۔!!!

اتنا نہ یاد آ کہ تجھے بھول جائیں ہم۔


دشتِ وحشت میں سرابوں کی اذیت کے سِوا
اِک محبت تھی مرے پاس رہی وہ بھی نہیں


زباں الفاظ کہتی ہے ۔
لہجہ سچ بتاتا ہے




وفائیں خون میں ہوتی ہیں صاحب

انسان تو سب مٹی کے ہوتے ہیں۔۔۔


دیواریں سن رہی ہیں قاصد،زرا آرام سے کہو
کیا وہ ہم سے بچھڑ کر سچ میں روئے تھے کیا


کون ہوتا ہے اب منظور نظر

کس کے لئے احتیاط کرتے ہو

کون رہتا ہے اب اندرون دل

ہم سے جو اجتناب کرتے ہو


یہ عشق کیا زندگی دے گا کسی کو
یہ تو شروع ہی کسی پر مرنے سے ہوتا ہے۔۔!!


پچھلے برس یہ ڈر تھا تجھے کھو نا دوں کہیں
اب کے برس دعا ہے ،تیرا سامنا نہ ھو


تیری نظر سے میرے رخسار پر اتر آئے گا
محبت کا رنگ ہے کبھی تو نظر آئے گا

مجھ کو میری نظر سے تو دیکھ ذرا
مجھ میں تجھے فقط تو ںظر آئے گا

ابھی تو بس پہلا قدم دھرا ہںے ہم نے
آگے آگے خوب محبت میں اثر آئے گا

ابھی یہ عالم ہںے جذبوں کی گہرائی کا
کیا ہوگا جب عشق بلندی سے گزر آئے گا

صبح کا بھولا تو شام میں بھی قبول ہںے
صدقے اس پر جو لوٹ کے نمودِ سحر آئے گا


ہم نے دیا جو گزرے ہوئے حالات کا حوالہ
اس نے ہنس کر کہا کہ رات گئ بات گئ

بارش ہوئی تو تیری خوشبو کے قافلے

ایسے اڑے کہ شہر گلابوں سے بھر گیا


بال کھلے تھے ، اور کاجل بھی لگا رکھا تھا
ہونٹوں کے تِل نے تو اودھم مچا رکھا تھا


تو نے یوں دیکھا ہے جیسے کبھی دیکھا ہی نہ تھا

میں تو دل میں تیرے قدموں کے نشاں تک دیکھوں


تیری ذاتی پہچان بھی کھو نہ جائے رفتہ رفتہ

اتنے چہرے نہ بدل تھوڑی سی شورت کے لیے


سوچ اچھی ہونی چاہیے کیونکہ نظر کا

علاج ممکن ہے نظریے کا نہیں


کہ تیرا ہونا ہی میرے لیے خاص ہے
تو دور ہی سہی پر میرے دل کے پاس ہے۔۔۔


پھر کتابوں میں پھول نظر آتے ہیں
عشق ہو جاۓ تو پڑھائی بھی بری لگتی ہے


‏حلقہء چشم مرا سوچ کے نم ہوتا ہے
جانے اب کس پہ ترا دستِ کرم ہوتا ہے

پھول دیتے ہوئے لوگوں کو بتائے کوئی
یہ خسارے کی طرف پہلا قدم ہوتا ہے


میرا دل تھا مرے پہلُو میں حِفاظت سے، مگر
آئنہ   لے   تو   لیا  تُــــم   نے، سنبھالا  نہ  گیـا

جان پیاری تھی، مگر جان سـے پیارے تم تھے
جو  کہا  تُـــــم  نے  وہ  مانا  گیا، ٹالا  نہ  گیـا.


بہت  بھیڑ تھی ان کے دل میں

خد نہ نکلتے تو نکال دیے جاتے


‏درد قسطوں میں کیوں نہیں ملتا

یہ تسلسل تو مار ڈالے گا


وہ تھا زمانہ گزر گیا کب کا۔
جو تھا دیوانہ مر گیا کب کا۔۔

اُسکا جو حال ہے وہ وہی جانے۔
اپنا تو زخم بھر گیا کب کا۔۔


50% LikesVS
50% Dislikes

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *