Urdu Speech on Hope and Motivation

Urdu Speech on Hope and Motivation in Written Form

Assalam-o-Alaikum Friends. This Article contains Essay on “Urdu Speech on Hope and Motivation” 2024 in Written Form. This Essay is for Students of Universities and Colleges because it is a Expert Level Speech written for Students. You can read the article and copy it as well. We have updated the PDF and the Video of this script at the end

Urdu Speech on Hope and Motivation

GO TO

Urdu Speech on Hope and Motivation | Video

Urdu Speech on Hope and Motivation | Written/ PDF

Urdu Speech on Hope and Motivation

اب اندھیروں کا تسلط ہے یہاں
روشنی بن کر گزرنا چاہیے

تمام تعریفیں خدائے بابرکت کے لیے جو تمام جہانوں کے پالنے والا ہے، درود و سلام محمد اور ال محمد پر۔

ہم نے ان تند ہواؤں میں جلائے ہیں چراغ
جن ہواؤں نے پلٹ دی ہے بساتے اکثر
نہ کرو غم ضرورت پڑی تو ہم دیں گے
لہو کا تیل چراغوں میں جلانے کے لیے

صدریالی وقار! آج کی اس باشعور ایوان نے جو موضوع زیر بحث ہے وہ ہے “اب اندھیروں کا تسلط ہے یہاں روشنی بن کر گزرنا چاہیے” صدر علی وقار! رب جلیل کا قران وحدت کی اہمیت کو یگانگت کی ضرورت کو، استقامت کی فضیلت کو، امت کی طاقت کو، دفاع کی سالمیت کو اور حب الوطنی کی لازمیت کو برقرار رکھنے کے لیے کا اعلان کر دیا ہے اور کلب و جگر پر دستک دیتے ہوئے خبردار کر رہا ہے۔ یعنی آپس میں جھگڑا نہ کرو ورنہ ہمت ہار دو گے۔

اسی طرح شجر انسانی کی شاخوں سے کٹ کر الگ تھلگ زندگی گزارنے والوں کو حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم حکیمانہ تمصیل سے متنبہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں
یعنی جماعت کو ضروری سمجھو بھیڑیا اکیلی بکری کو کھا جاتا ہے
اور شاعر اسے یوں بیان کرتے ہیں

فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں
موج ہے دریا میں اور بیرون دریا کچھ نہیں

صدر عالی وقار! وطن چمکتے ہوئے کنکروں کا نام نہیں یہ تیرے جسم تیری روح سے عبادت ہے چند لمحوں کے لیے میں تاریخ کے جھروکوں سے عرض پاک کے اندھیروں کا تسلط دیکھتی ہوں عالی وقار مجھے اہوں اور سسکیوں کی اوازیں اتی ہیں۔ میں قافلوں اور قافلوں کو زنی بوس ہوتے ہوئے دیکھتی ہوں بچوں جوانوں اور بوڑھوں کو فدا ہوتے ہوئے دیکھتی ہوں گھروں کو جل تے ہوئے دیکھتی ہوں، ہوا کی بیٹی کی عظمت دار تار ہوتے ہوئے دیکھتی ہوں لیکن صدر عالی وقار ان سب مصائب کے باوجود ان چہروں کو ہشاش بشاش دیکھتی ہوں کیونکہ اندھیروں میں روشنی بن کر گزرنے والا جذبہ ان کو ان قربانیوں پر مجبور کرتا تھا اور انہی کی قربانیوں کے صلے میں یہ عرض پاک مال سے وجود میں ایا اور مزید روشنی بن کر گزرنے کا لازوال درس 1965 کو اس عرض پاک کے بیٹوں نے سینوں سے بم باندھ کر اور جان جان افرین کے سپرد کر کے دیا جان بھی دی ہوئی اسی کی تھی حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا جناب صدر وقت گزرتا رہا اور ہم ترقی کے منازل طے کرتے رہے پھر نہ جانے ہمارے روشنی بن کر گزرنے والے جذبے کو نظر لگ گئی اور ہمارا یہ جذبہ اندھیروں کی زد میں اگیا اور ہماری جڑیں کھوکلی کر کے رکھ دی جس کے اثر میں اج مساجد ویران امام بارگاہ خون الودہ کلیساؤں پر پہلے عام تاؤس و رباب کی محفلوں کا زور زورا ہے

علی وقار اج کہیں مزائل گرتے پھرتے کہیں بم بھرتے کہیں گولیوں کی بوچھاڑ ہے ہر جانب ظلم و بربریت کا بازار گرم ہے علی وقار اج قاتل بھی ہم مقتول بھی ہم ظالم بھی ہم مظلوم بھی ہم مارنے والے بھی ہم مرنے والے بھی ہم لوٹنے والے بھی ہم لوٹنے والے بھی ہم علی وقار کیا ایسے حالات میں خود کو روشن کرنے والا جذبہ پروان چڑھ سکتا ہے نہیں صدر علی وقار نہیں یہ حالات پستی کو دعوت دے رہے ہیں ملک کی بنیادیں کمزور کر رہے ہیں عالی وقار اب اندھیروں کا تسلط ہے یہاں روشنی بن کر گزرنا چاہیے تبھی تمہیں بلندی مل سکتی ہے بالادستی مل سکتی ہے بھلائی بھی مل سکتی ہے کامیابی بھی مل سکتی ہے مادی شوکت بھی مل سکتی ہے روحانی طاقت بھی مل سکتی ہے انسانی قیادت بھی مل سکتی ہے دفاعی جرات بھی مل سکتی ہے یزدانی نصرت بھی مل سکتی ہے کیونکہ

دیے سے دیا ہم جلاتے رہیں گے
وطن سے اندھیرے مٹاتے رہیں گے
سجاتے رہیں گے حقیقت کی راہیں
زمانے کو منزل دکھاتے رہیں گے
زمانے کو منزل دکھاتے رہیں گے

شکریہ

Urdu Speech on Hope and Motivation | VIDEO

Thanks for reading this Article on “Urdu Speech on Hope and Motivation” in Written Form. You can read the article and copy it as well. If you liked reading this article or have suggestions please write it down in the comments section. Thankyou for visiting our Site !

50% LikesVS
50% Dislikes

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *