Urdu Speech on Pakistan Army in Written Form

Urdu Speech on Pakistan Army in Written Form

Urdu Speech on Pakistan Army in Written Form

پاکستان فوج کے نام ایک شاندار تقریر | Assalam-o-Alaikum Friends. This Article contains Speech on “Pakistan Army” 2023 in Written Form. You can read the article and copy it as well. We have updated the PDF and the Video of this script at the end.

Urdu Speech on Pakistan Army VIDEO

وہ بچی کسی بات پہ بضد تھی اور رو رہی تھی بابا اسے گود میں اٹھائے چھت پر لے گئے چھت پر سبز ہلالی پرچم پوری آب و تاب سے لہرا رہا تھا بابا نے پرچم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا بیٹا فاطمہ بولو پاکستان ذندہ باد فاطمہ نے اپنی طوطلی آواز میں کہا پاکستان ذندہ باد

عالی وقار منظر بدلتا ہے۔۔

16 نومبر سنہ 2014 میجر اسحاق کا وجود طابوت میں بند سبز ہلالی پرچم میں لپیٹا گھر میں داخل ہوتا ہے ماں کہتی ہے بیٹا فاطمہ بابا سے آخری بار مل تو لو فاطمہ کی نظر ایک مرتبہ سبز ہلالی پرچم پر پڑتی ہے وہ اپنے ننھے ہاتھوں سے پرچم کو دبوچ لیتی ہے اور اپنے بہتے آنسوؤں کے ساتھ یہ نعرہ بلند کرتی ہے پاکستان ذندہ باد پاکستان ذندہ باد!!

عالی وقار یہ منظر دیکھ کر میجر اسحاق کی روح یہ پکار اٹھتی ہے کہ

 میرے تن کے زخم تازے ابھی

میری آنکھ میں  ابھی نور ہے

میرے بازوؤں پہ نگاہ کر

جو غرور تھا وہ غرور ہے

جو غرور تھا وہ غرور ہے

عالی وقار انھی جینے کا کیا حق ہے جنہیں مرنا نہیں آتا

میرے سینے میں پیوست گولی بھی مجھے نہیں روک پائی۔میں نے آخری دہشت گرد کو فاصل جہنم کر کے ہی دم لیا۔ وہ دہشت گرد چاہے  ملک کے ہوں یا غیر ملکی ہماری پاک فوج نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنی قوم اور ملک کے دشمنوں کو ملک سے مار بھگایا۔ میں سفاکیت اور بربریت کے چہرے پر کاری وار ہوں۔ میں کیپٹن اسفندیار ہوں

مر کر بھی زندگی کی خبر چھوڑ جاؤں گا۔ اگر میں چاہتا تو اپنی جان بچا لیتا۔ مگر عالی وقار میں نے اپنی جان ومال اسلام کے لیے قربان کر دی

میں صحرا کربلا میں پانی کی ایک ایک بوند کو ترستا رہا مگر آج بھی باطل پر غالب ہوں۔ حسین ابن علی۔ علی ابن ابو طالب ہوں

 مر کر بھی زندگی کی خبر چھوڑ کر جاؤں گا

اگر مجھے کہا جائے کہو پاکستان مردہ باد پاکستان مردہ باد! اپنی زبان تو کٹوا دی  مگر ڈٹا رہا اپنی کٹی ہوئی زبان کے لہو سے زندان پر پاکستان ذندہ باد پاکستان ذندہ باد لکھنے میں مشغول ہوں۔ میں سپاہی مقبول ہوں

مر کر بھی زندگی کی خبر چھوڑ جاؤں گا

اور یہ کہتا ہوں کہ

 تیرے گناہوں کے پاپوں کو سر بازار پھوڑ جاؤں گا

تیرے گناہوں کے پاپوں کو سر بازار پھوڑ جاؤں گا

البراہیم ہوں ظلمت کے بتوں کو توڑ جاؤں گا

لشکر کریں گے میری دلیری پہ تبصرے

مر کر بھی جینے کی خبر چھوڑ جاؤں گا

کیونکہ عالی وقار انھی جینے کا کیا حق ہے جنہیں مرنا نہیں آتا

Urdu Speech on Pakistan Army in Written Form

مگر افسوس کے یہ تصویر کا صدف ایک رخ ہے میں جب آج کے سماج پر نظر ڈالتا ہوں تو یہ دیکھتا ہوں کہ اندھیرا روشنی، ظلم حکومت اور غداری سیاست کی علامت بن چکی ہے۔ ارے یہ وہ باتیں ہے جہاں انصاف کے حصول کے لیے جسم پر وردہ کا ہونا ایک ناگزیر شرط ہے۔ انصاف صرف وردی والوں اور اثرورسوخ رکھنے والوں کی جاگیر بن کر رہ گیا ہے مگر کسی کا خون کھولتا نہیں

ارے یہ وہ اجڑی بستی ہے جہاں کے باسی چند شر پسند عناصر کے کہنے پر اپنے ہی لوگوں کے خلاف چل پڑتے ہیں مگر ان میں سے کوئی بھی اپنا عمل تولتا نہیں ہے

جناب صدر! میرے ملک کے شہیدوں سپاہیوں اور فوجیوں نے  ہمیشہ اپنی جان کو ملک کی امانت سمجھا

سپاہی لالک جان ہو یا لارنس نائیک پائلٹ راشد منہاس ہو یا کیپٹن سرور شہید سب نے اپنے ملک کا سودا کرنے کی بجائے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر دیا مگر اپنے ملک کے غداروں کو نیست ونابود کر دیا ۔ان کو شیر و شکر کر کے اپنی جان ملک کے لیے قربان کر دی۔ اور یہ بتا دیا کہ شہید کبھی مرتا نہیں، وہ ذندہ رہتا ہے

وہ لوگوں کی یادوں میں ذندہ رہتا ہے، وہ بہادروں کے کارناموں میں ذندہ رہتا ہے، وہ قصہ کہانیوں  میں زندگی رہتا ہے آج بھی لوگ  راشد منہاس شہید جنہوں نے اپنی جان کو ملک کے لیے قربان کیا یاد کرتے ہیں۔ انھوں نے اپنے دشمن کو خود پر غالب نہیں آنے دیا۔

انیس سال کا یہ نوجوان جس کا یہ جذبہ دیکھ کر دشمن بھی حیران  تھے

انہوں نے اپنے ملک کے راز دشمن ملک کے ہاتھ لگنے سے بچا لیا اور جام شہادت نوش فرما کر یہ بتا دیا کہ ملک کا بچہ بچہ اپنے وطن پر قربان تو ہوسکتا ہے مگر اپنے ملک کا سودا نہیں کر سکتا۔ مگر آج آئیے کہ اس نیلی وردی  والے سے یہ عہد کریں کہ ہم اپنے خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے

ایک پاک صاف پاکستان کے لیے لڑیں گے

ایک آرزو فقط الفاظ ضد عام کر دے

ڈالتے ہیں بیج نفرت کے قتل سر عام کر دے

کاٹتے ہیں جو شاخ میرے نشیمن کے شجر کی

اس مقاصد باغباں کی زندگی تمام کر دے

ازسر نو عہد کریں ہم اس وطن کی خاک سے ہم

خار اس گلستاں کے صاف ہم تمام کر دیں

خار اس گلستاں کے صاف ہم تمام کر دیں

Urdu Speech on Pakistan Army VIDEO

Thanks for reading this Article on “Urdu Speech on Pakistan Army” in Written Form. If you liked reading this article or have suggestions please write it down in the comments section. Thankyou for visiting our Site !

ALSO READ

URDU SPEECH ON 14 AUGUST 1947

Urdu Speech on “Independence Day”

Urdu Speech on “ Importance of Time “

Urdu Speech on “Thankyou Speech for Welcome Party

Very Sad Farewell Speech in Urdu PDF Written

Funny Farewell Speech in Urdu PDF Written

Emotional Farewell Speech in Urdu PDF Written

Urdu Speech on “Shaheed ki jo maut hay wo qaum ki hayat hay”

Urdu Speech on “Watan se Muhabbat”

Urdu Speech on “Hum Zinda Qaum Hain”

Urdu Speech on “Defence Day”

Urdu Speech on “ Inqilab Aayega “

Urdu Speech on “Father’s Day”

Urdu Speech on 23 March 1940

Urdu Speech on “Markaz-e-Yaqeen Pakistan”

Urdu Speech on “Khamoshi Kab Tak”

Urdu Speech on “Shaheed ki jo maut hay wo qaum ki hayat hay”

Urdu Speech on “Watan se Muhabbat”

50% LikesVS
50% Dislikes

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *